En

چین اور پاکستان نے بلوچستان اور ہنان کو سسٹر صوبہ قرار دیدیا

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 16, 2021


اسلام آباد : وسطی چین کے صوبہ  ہنان  اور بلوچستان  نے  ایک  یاداشت پر  دستخط کیے ہیں  جس کے مطابق  دونوں صوبوں کے درمیان  سسٹر  صوبہ تعلقات  قائم  ہوگئے  یہ تقریب  ویڈیو کانفرنس کے زریعے منعقد ہوئی  جس میں  اس بات کا  عزم کا گیا کہ زرعی  وسائل سے مالا مال   دونوں صوبے    ایک دوسرے کے ساتھ متقبل میں عملی طور پر شراکت داری اور تعاون کریں گے ۔ گوادر پرو کے مطابق پاک چین ایگریکلچر  کو آپریشن فورم 2021  کے ا عنوان سے  کانفرنس کا انعقاد چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی) اور گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) نے مشترکہ طور پر کیا ۔ اس کا مقصد  اقتصادی اور تجارتی  خصوصا زرعی شعبے میں بلوچستان  اور ہنان کے مابین تعاون کو  مضبوط بنا نا  ہے ۔ کانفرنس میں پاک چین (پیانگ گوادر)  فرینڈشپ گرین پارک اور  ہنان ایگریکلچر انڈسٹریل پارک کی رونمائی تقریب کا بھی مشاہدہ کیا گیا، جو وزیر اعظم عمران خان کے جولائی کے اوائل میں گوادر کے دورے کے نتائج کا ایک حصہ ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبہ ہنان کے گورنر وانگ کائی نے کہا کہ بلوچستان اور ہنان کے مابین  سسٹر تعلقات کا قیام دونوں اطراف کے لئے ایک اہم پیشرفت ہے اور دونوں صوبوں کو صوبائی سطح پر چین پاکستان تعاون کی مثال  بننے کے لئے جدوجہد کرنی چاہئے۔ وانگ نے واضح کیا کہ چنگچو ایئرپورٹ اکانومی زون اور گوادر پورٹ  دونوں رسد کے مرکز کے طور پر، مینوفیکچرنگ، سیاحت، ای کامرس، اور جدید سروس انڈسٹری میں باہمی تعاون کے مواقع رکھتے ہیں، لیکن ان صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے لئے یہ دونوں حکومتوں کی کوششوں میں مضمر ہے۔ انہوں نے دونوں صوبوں کے مابین نمائشوں اور کاروباری مماثلت   کی سرگرمیوں کی اہمیت پر زور دیا تاکہ تاجر برادری کی ایک دوسرے کی منڈیوں کے بارے میں تفہیم کو بڑھا سکے اور تجارت اور سرمایہ کاری کے دائرہ کار کو بڑھایا جاسکے۔وانگ نے نوٹ کیا،  ہنان ایگریکلچرل انڈسٹریل پارک کی تعمیر  کو ایک اولین ترجیح کے طور پر رکھنا چاہئے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ پارک ذخیرہ کرنے اور کولڈ چین کی سہولت فراہم کرنے اور زرعی شعبے میں   تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اس بات کا اشارہ کیا کہ زراعت بلوچستان اور ہ ہنان دونوں کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اگرچہ ان میں زرعی ترقی میں کچھ مشترک ہے، لیکن   تکنیکی پہلو میں بلوچستان کے لئے بہت کچھ سیکھنا  ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی جانب سے زرعی اور صنعتی ترقی میں پیش کردہ مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے  جام کمال نے امید ظاہر کی کہ یہ تعاون بلوچستان میں مزید تبدیلیاں لائے گا کیونکہ دونوں صوبوں کے مابین   معاشی تعلقات اور باہمی تبادلے کو تقویت مل سکتی ہے۔ چین میں پاکستانی سفیر  معین الحق نے اس تقریب کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے لئے بلوچستان ضروری ہے، کیونکہ گوادر اس منصوبے  کا مرکز   ہے، جبکہ  ہنان  چین  کے  ایک تاریخی اور ثقافتی صوبہ  کے طور پر  زراعت اور ٹیکسٹائل کی صنعت میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے اور ایک مصروف ٹرانسپورٹیشن مرکز کے طور پر مشہور ہے۔ اس حالت میں، بین الصوبائی تعاون دونوں فریقوں کے لئے زیادہ سے زیادہ فوائد لانے گا ۔ پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ  جس کی نمائندگی سخت شیڈول کی وجہ سے کانفرنس میں شرکت نہ کر سکے اور ان کی جگکہ  ڈپٹی چیف آف کمیشن   ژی گوکسیانگ نے کی، اس نے بین الصوبائی شراکت کی  مبارکباد دیتے ہوئے اسے پاکستان اور چین کے مابین مشترکہ برادری کی تعمیر کی طرف ایک قدم قرار دیا  ۔ وزیر اعظم کے ساتھ ہفتہ قبل گوادر کے اپنے دورے کا جائزہ لیتے ہوئے، نونگ نے گوادر میں ماحولیات کو بہتر بنانے اور بندرگاہ اور آزاد زون کی ترقی کے سلسلے میں ہنان  کے کاروباری اداروں کے ذریعے مکمل کیے گئے کام پر اطمنان کا اظہار کیا۔ کانفرنس میں ہر طرف سے دس سے زائد کاروباری اداروں کو بھی دعوت دی گئی تھی تاکہ اناج کی فصلوں، مصنوع پروسیسنگ، اسٹوریج کولڈ چین، سمندری غذا، آم،  سٹرس، خشک میوہ جات اور سرسوں  وغیرہ سے متعلق اپنے  تجاویز  پیش کریں۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles