En

خیبر پختونخواہ 10 ویں پاک چین جے سی سی اجلاس میں 13میگا پروجیکٹس کی تجویز پیش کرے گا

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 12, 2021

 اسلام آباد : چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کا 10 واں اجلاس 16 جولائی کو ویڈیو لنک کے ذریعے  ہو گا ، شمال مغربی صوبہ خیبر پختون خوا میں  درجن  بھر کے لگ بھگ  ترقیاتی  منصوبوں  کی توقع ہے جو خطے کے لوگوں کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق زیادہ تر منصوبوں کا مقصد صوبے کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں معیار زندگی کو بڑھانا ہے۔ حکام نے بتایا کہ جے  سی  سی اجلاس  میں کے پی حکومت میگا پروجیکٹس پیش کرے گی۔ مجوزہ منصوبوں میں پانچ ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر پروجیکٹس، صنعتی تعاون کے تین منصوبے، تین انرجی پروجیکٹ اور  دو  زرعی منصوبے شامل ہیں۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق  صنعتی تعاون جے ڈبلیو جی کے تحت بطور سب ورکنگ گروپ سیاحت کا منصوبہ ہے۔ فی الحال کے پی کے میں سی پیک کے تحت دو میگا پروجیکٹس پر کام جاری ہے۔   ان منصوبوں یں  رشکئی اسپیشل اکنامک زون (آر ایس ای زیڈ) اور ہکلہ  ی آئی خان موٹر وے (جس کی لاگت 181 122  ملین روپے)  شامل ہیں  ۔ مجوزہ 13 منصوبوں میں سے  اگر منظوری مل جاتی ہے تو  صوبہ کے ایک بار محروم اور پسماندہ حصوں کی ترقی کے لئے جنوبی ضلع کے پی میں چار منصوبے عمل میں لائے جائیں گے۔ جنوبی کے پی کے مجوزہ منصوبوں میں اسپیشل اکنامک زون۔درابند، ڈی آئی خان  شامل ہیں۔    جو 125 3ایکڑ اراضی پر قائم کیا جائے گا۔ ایس ای زیڈ جس کی تخمینہ لاگت4.312 بلین  روپے ہے۔ توقع ہے کہ مقامی لوگوں کے ل، 512000 ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ جنوبی کے پی میں دوسرا اہم منصوبہ 365 کلو میٹر طویل پشاور ڈی آئی خان موٹر وے ہے۔ موٹروے صوبہ کے  بلائی حصے  کو   سی پیک  کے مغربی  روٹ  ہکلہ ڈی آئی خان موٹر وے (Mـ14) سے   مربوط کرے گی۔ چشمہ رائٹ بینک  کینال (سی آر بی سی) جنوبی کے پی کے لئے مجوزہ تیسرا منصوبہ ہے۔ ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے علاوہ، زراعت کا یہ منصوبہ 286000 ایکڑ بنجر زمین کو  سیراب  کرے  گا۔ ٹانک زم ڈیم جنوبی کے پی میں ایک مجوزہ زر عی  منصوبہ ہے جو 70000 ایکڑ اراضی کو قابل  کاشت بنائے  گا۔  منصو بہ 18بلین روپے کی لاگت سے پانچ سال کی مدت  مکمل ہو گا۔صوبے کے بالائی اضلاع کے لئے  صوبائی حکومت نے نو منصوبوں کی فزیبلٹی مکمل کرلی ہے۔مہمند قبائلی ضلع میں 350 ایکڑ اراضی پر مہمند ماربل سٹی کے لئے سینٹر آف ایکسی لینس تیار کیا جائے گا ۔ شہر کی ترقی کے لئے تخمینہ    703.94 ملین روپے ہے جس  سے  14000 ملازمتیں پیدا  ہو گی ۔ کمراٹ کیبل کار  سیاحت کا منصوبہ ہے جو اپر دیر میں صنعتی تعاون جے ڈبلیو جی کے تحت تیار کیا جائے گا۔ اس کیبل کار کی لمبائی 14 کلو میٹر ہے جس کی   لاگت    32  بلین  جبکہ کمراٹ میں سیاحوں   کے قیام  کی  سہولت کیلئے   400000   خرچ ہو نگے۔ تورین مورکاری ایچ پی پی چترال ایک توانائی   منصوبہ ہے جس پر115.962 بلین روپے  لاگت آئے گی  ۔ اس سے 350 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی اور یہ 24 ماہ  میں مکمل ہو گا ۔ اسی طرح  جمشیل تورین موڑ ایچ پی پی چترال چترال میں  دوسرا ہائیڈل پاور پراجیکٹ ہے جس94.864 بلین روپے لاگت آئے گی ۔ 260 میگاواٹ صلاحیت کے منصوبے کو دو سالوں میں مکمل کیا جائے گا۔ چترال سے چکدرہ تک 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن توانائی کا ایک اور منصوبہ ہے۔ چترال اور چکدرہ کے مابین 225 کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن لائن  پر   34.67 بلین کی لاگت آئے گی ۔ سوات ایکسپریس وے فیز۔ II ایک اور اہم رابطے کا منصوبہ ہے، جس سے سوات اور اسلام آباد کے مابین فاصلہ کم ہو کر تین گھنٹے رہ جائے گا۔ سوات میں چکدرہ (لوئر دیر) اور چکدرہ سے فتح پور کے درمیان 82 کلو میٹر طویل موٹر وے 57.5 بلین روپے  لاگت آئے گی۔ سی پیک  مغربی روڈ چترال۔ چکدرہـ M1 ایک اور مجوزہ رابطے کا منصوبہ ہے جو چترال  کے پی کا شمال مشرقی ضلع، چکدرہ سے جوڑتا ہے۔ مجوزہ موٹروے کی لمبائی 214 کلومیٹر ہے۔ چترال موٹروے چکدرہ کے سوات ایکسپریس وے میں شامل ہوکر اسلام آبادـپشاور موٹر وے (ایم ون) پہنچ کر آر ایس ای زیڈ کے قریب کرنل شیر خان انٹر چینج پر پہنچے گی۔ دیر چکدرہ موٹروے 30 کلو میٹر طویل رابطہ پروجیکٹ ہے جو تعمیر کیا جائے گا۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles