En

کھدائی کرنے وا لی مشین  کے  ڈرائیور سے ٹیکنالوجی کے متمنی  ماسٹر تک  کا سفر،سی پیک رول ماڈل

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jun 29, 2021

 بیجنگ :  کھدائی کرنے والے ڈرائیور سے  ٹیکنالوجی کے متمنی ماسٹر بننے تک کی    ایک دلچسپ رپورٹ سامنے آئی ہے  جس میں  پاکستانی  ورکر  سی پیک    رول ماڈل بن  گیا  ۔چائنہ اکنامک نیٹ (سی ای این) کے مطابق  میں خوش قسمت تھا کہ  چینی  انجینئر سن سے ملا ، جس نے 1990  کی  دہائی میں پاکستان کی تعمیر میں مدد فراہم   کی تھی۔ انہوں نے مجھے  مکینیکل دیکھ بھال اور چینی زبان  جیسی بہت سی چیزیں سکھائیں،منظور علی نے 1993 میں    سن سے پہلی ملاقات کے حوالے سے اپنی یادوں  کو تازہ کیا ۔ اس سے چین کے ساتھ اس کے قریبی تعلقات کا آغاز بھی ہوا۔ سی ای این کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اٹھائیس سال بعد  منظور ایک بہترین میکینک انجینئر بن گیا ہے اور تھر کول فیلڈ  پاکستان کے بلاک 2 میں اوپن پٹ کوئلے کی کان کے منصوبے میں چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن (سی ایم ای سی) کے لئے کام کرتا ہے۔ جنوری 2021 میں  پاکستان میں چینی سفارت خانے کی جانب سے  نمایاں کارکردگی کی بنا پر منظور کو سی پیک کے '' بہترین  پاکستانی ملازم'' کے ایوارڈ  سے نوازا گیا۔ منظور کی خوبیوں کا خلاصہ دو جملوں میں بیان کیا جا سکتا ہے  ،  چین کا ماہر اور   ہر فن مولا ۔ فروری 2017 میں منظور نے سی ایم ای سی کے تھر کول فیلڈ کے بلاک 2 اوپن پٹ کوئلہ مائن پروجیکٹ میں کھدائی کرنے والے ڈرائیور کی حیثیت سے شروعات کی۔ آہستہ آہستہ اس نے بلڈوزر، لوڈرز، ٹریلرز اور فورک لفٹیں چلانے، مشینوں کی مرمت کرنے اور خاص طور پر چینی زبان بولنے میں عمدہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔ اس طرح کی استقامت سے     ان کے چینی ساتھی  اور  افسر دنگ رہ گئے ۔ ۔ 2021 میں  45 سالہ کارکن اب بھی چینی زبان  اور مکینیکل کے بارے میں  سیکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ چینی انجینئروں کے ساتھ دوستانہ دوستی رکھتے ہوئے، وہ اکثر مشکل اور غیر واضح پوائنٹس پر  ان سے مشورہ  لیتے  ہیں   ۔صرف چار سالوں میں  منظور نے ایک کھدائی کرنے والے ڈرائیور،  مینٹیننس  ورکر اور پھر پاکستان میں ،  مینٹیننس  سپروائزر  تک پہنچ گیا ۔ اس کی اعلی مکینیکل   مینٹیننس تکنیک اور روانی سے  چینی زبان  بولنا  قابل تعریف ہے ۔  منظور نے اپنی کامیابیوں می کو  چینی انجنئیروں  کے نام کر دیا جنہوں نے ان کی مدد کی۔   انہوں نے چینی زبان سے اس وقت محبت پیدا کی جب 17 سالہ نوجوان نے پہلی بار چینی انجینئروں سے ملاقات کی اور اس نے اپنی چینی  زبان کو بہتر بنایا اور   چینی فلموں کے ذریعہ چین کے بارے میں اچھی  جانکاری  کی۔ منظور کی چینی  زبان نے  دھیمے لہجے کے ساتھ، پاکستانیوں اور چینیوں کے مابین رابطے میں ایک سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔ محنتی کارکن سائٹ پر چینی اور پاکستانی انجینئرز کے لئے ترجمان کے طور پر کام کرتا ہے۔ بعض اوقات منظور چینی انجینئروں میں  پاکستانی کلچر متعارف  کرواتے تھے۔ اس طرح سے چینی اور پاکستانی اہلکاروں کے مابین دوستی کا پل بنانے میں مدد ملتی ہے۔ کام پر منظور نے میکیننکس سے اپنی گہری محبت کا اظہار کیا  ۔ اس پیار کی  بنیا د اس کے خاندان میں ہوسکتی ہیں کیونکہ اس کے والد اور اس کے چچا دونوں مکینیکل انجینئر ہیں۔ وہ فلسفے پر قائم ہے جو اسے کرنا پسند ہے اور اسے ٹھوس اقدامات کے ساتھ دکھائے۔ اسی وجہ سے منظور نے رات کی شفٹ پر ہنگامی دیکھ بھال کرنے کی پیش کش کی ہے تاکہ موثر اور بروقت بحالی کو یقینی بنایا جاسکے اور کان کنی کے سامان کی  مسلسل فعالیت  کو برقرار رکھا جاسکے۔ منظور نے کہا مجھے یہ کام کرنے پر بہت فخر  ہے اور میرا  خاندان  خوش ہے، میرا گھر حیدرآباد میں ہے، لیکن میں اب تھر کو نہیں چھوڑ سکتا کیونکہ وہاں ایک ایسا کام ہے  جو  مجھے پسند ہے اور چینی  استاتذہ کی تعریف کرتا ہوں۔ اب  منظور  کے اپنے  شاگردبھی ہیں۔ نئی چیزیں سیکھنے کے علاوہ، وہ اکثر دوسروں کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے اور اس نے  جو چینی  استا دوں سے سیکھا ہے وہ  اپنے پاکستانی ساتھیوں کے ساتھ  شیئر کرتا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ ہنر سیکھنے سے ان کے اہل خانہ اور زندگی کو بہت فائدہ ہوگا۔ منظور نے   کہا تھر کول مائن    میں آنے کے بعد بہت سے لوگ اچھے  پکے گھر  اور اچھی زندگی گزار سکتے ہیں۔   چینی کان کنوں کے ساتھ ساتھ پاکستانی عوام اور ملازمین کی بھرپور حمایت کے بغیر بیلٹ اینڈ روڈ''   کے پرچم بردار منصوبے   تھر کول مائن تعمیر نہیں کی جا سکتی تھی۔ سی ایم ای سی نے 1600 کے قریب پاکستانی کارکنوں کو ملازمت دی ہے، ان میں سے بہت سے منظور  جیسے  محنتی ہیں ۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles